مہر خبررساں ایجنسی نے سعودی گزٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی پولیس کے ساتھ مقابلے میں گزشتہ برس مسجد نبوی(ص) پرحملہ کرنے والے وہابی دہشت گرد کو ایک ساتھی سمیت ہلاک کردیا گیا ہے۔سعودی عرب کے وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے ہفتے کے روز شمالی ریاض کے ضلع یاسمین میں ایک گھر کا گھیراؤ کیا، جہاں 2 وہابی دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، پولیس نے دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے کا کہا جس پر دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ اطلاعات کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ میں مسجد نبوی (ص) پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا دہشت گرد طایع سالم یسلام الصعیری اور اس کا ساتھی دہشت گرد طلال بن ثمران السعیدی ہلاک ہوگئے،جب کہ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگیا، جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔رپورٹ کےمطابق مارا جانے والا طایع سالم یسلام الصعیری سعودی عرب کا شہری تھا، وہ نیوزی لینڈ میں اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کرچکا ہے،بعد ازاں اس نے داعش میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ اخبار نے سعودی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ مسجد نبوی (ص) پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد نے دھماکہ خیز بیلٹس تیار کی تھیں جو گزشتہ برس مدینہ میں مسجد نبوی پر حملے میں بھی استعمال کی گئی تھیں۔اس کے علاوہ یہ خود کش بیلٹس 4 جولائی 2016 کو جدہ کے ڈاکٹر سلیمان فقیہ ہسپتال اور 9 اگست 2015 میں سعودی عرب کے جنوبی شہر ابہا میں سعودی اسپیشل فورسز کے زیر استعمال مسجد میں ہونے والے حملے میں بھی استعمال کی گئیں۔ سکیورٹی حکام نے ان دونوں دہشت گردوں خاص طور پر الصعیری کو انتہائی خطرناک قرار دیا جو مسجد نبوی پر حملے میں مطلوب بھی تھا اور دہشت گرد تنظیم داعش میں اسے دھماکہ خیز مواد بنانے کا ماہر بھی سمجھا جاتا تھا۔
سعودی عرب کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی پولیس کے ساتھ مقابلے میں گزشتہ برس مسجد نبوی(ص) پرحملہ کرنے والے وہابی دہشت گرد کو ایک ساتھی سمیت ہلاک کردیا گیا ہے۔
News ID 1869602
آپ کا تبصرہ